Best Motivational Article 2020 " Name of Legendary Angel" By Nashra urooj

  Writer Nashra urooj
          Name of Legendary Angel
کیا ہے  " نیم آف لیجنڈری اینجل" آپ کو کون بتاتا ہے پانی بے رنگ ہے. کون بتاتا ہے آپ کو آپ کے سامنے پڑا پتھر نرم نہیں بلکہ ٹھوس ہے. کون بتاتا ہے سامنے کھائی ہے آپ گرئیں گے  اور چوٹ آئے گی. کیسے بغیر چھوئے آپ کی نظر ہر طرح کے رنگ کے بارے میں بتاتی جاتی ہے کیسے؟ کبھی سوچا ہے؟ کیا دنیا میں کچھ ایسا بھی ہے جس کے بارے میں ہم نہیں جانتے ہاں ضرور ہمارے اردگرد پھیلی ہماری سوچ کی لہریں. انسانی سوچ کو دی نیم آف لیجنڈری اینجل بھی کہا جاتا ہے.  ایک انسان وہ چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہو ایک کام کے ہونے پہ اسے مکمل یقین اورامید ہے تو وہ کام ہو کر رہے گا.کہا جاتا ہے انسان کی زندگی کے زیادہ تر لمحات اس کی اپنی سوچ پہ منحصر ہوتے ہیں.خیالات تصورات کو جنم دیتے ہیں اور تصورات حقیقت میں بدل جاتے ہیں.
  مثبت  اندازِ فکر رکھنے والے لوگوں کی سوچ ایک تندرست زندگی کی ضامن  ہوتی ہے.
 وہ مستقبل کو پرجوش خوش آمدید کہتے ہیں. اسے حال بنا کر اس پہ محنت کرتے ہیں. خوشگوار طریقے سے اسے جیتے ہیں. اسی حال کو ماضی کے سفر پہ مسکراکر  الوداع کر تے ہوئے حسین یادوں کی پوٹلی لیے ایک نئے سفر پہ نکل پڑتے ہیں. 
 لیکن ایسے خوش قسمت لوگ جن کی قسمت کی لکیروں میں گلاب کی پتیاں بکھیری ہوں بہت کم ہوتے ہیں کیونکہ زندگی پھولوں کی سیج نہیں ہے.
 میں نے زندگی کو جب بھی لکھا ہمیشہ آزمائش  لکھا ہے       
  
   ہم سوچ رہے تھے ,گردشِ دوراں کہاں گئی 

            پردہ اٹھا تو وہ بھی  تیری انجمن میں تھی 


  ماضی خوشگوار ہو یا نہ ہو. اس کے ساتھ جینا  اللہ نے انسان کی مٹی میں گوندھ دیا ہے. انسان کی زندگی کا ہر لمحہ ماضی بنتا جا رہا ہے. انسان ان لمحات کو نہیں بھولتا جو اس نے سخت آزمائش میں گزارے ہیں. زندگی میں آزمائش نہ ہوتی تو زندگی ہی کیوں ہوتی؟ ضروری نہیں انسان کی زندگی میں آنے والی آزمائش اس کے منفی طرز فکر کا نتیجہ ہوکیونکہ دماغ سوچوں کی پناہ گاہ ہے  اچھی بری غرض ہر طرح کی سوچیں گردش کرتی رہتی ہیں لیکن انسان ہر سوچ کو اپنی زندگی کا حصہ نہیں بناتا بعض اوقات انسان کی زندگی میں موجود لوگ کسی سانپ, بچھو سے کم نہیں ہوتے کبھی کبھار وہ ایسا ڈنگ مارتے ہیں کہ نہ صرف ہمارا حال بلکہ ماضی اور مسقبل بھی ہمیشہ کے لیے زہریلا ہوتا جاتاہے.اس میں ان کا مفاد صرف وقتی ہوتا ہے لیکن دوسروں کے لیے اذیت دائمی ہوتی ہے. وہ صرف دوسروں کی زندگیاں برباد کرنا جانتے ہیں جس میں وہ خود کو اکثر کامیاب پاتے ہیں. لیکن انہیں تواس وقت منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملتی جب آپ اپنی کوششوں  جہدوجہد سے ان کے زہر کو ختم کر کے نہ صرف اپنی زندگی میں بلکہ دنیا کے سامنے بھی سپر ہیرو بن کر ابھرتے ہیں. جب آپ ان کی دنیا سے بہت دور ان کی سوچ سے بہت آگے اپنی ایک سلطنت قائم کر لیتے ہیں. جب آپ نہ صرف انہیں بلکہ خود کو بھی ہرا کر جتتے ہیں. تب آپ کا ماضی آپ کے لیے اذیت نہیں ہوتا بلکہ دو چار  سبق کے صفحے بن جاتا ہے جنہیں آپ پلٹ کر آگے اس عروج پہ نکل جاتے ہیں جس کا زوال ممکن ہی نہیں. . ایک کامیاب زندگی تو دور آپ کی  ایک نارمل پرسکون زندگی دیکھ کر بھی ان کے اندر ایسی آگ لگے گی جسے ستر پانیوں سے بھی ٹھنڈا نہیں کیا جا سکتا. کیا زندگی کا نام پیدا ہونا,کسی کو پا لینا, پیدا کرنا, بوڑھا ہونا اور پھر مر جانا ہے. ہر گز نہیں ! ایسی زندگی تو جانور بھی جیتے ہیں.تو پھر ہم انسان کس نام کے؟؟ آپ کے  پاس کائنات کی سب سے بڑی قوت"سوچ " ہے. اپنے خواب بُنے. ان کے لیے محنت کریں تاکہ آپ کا نام مرنے کے بعد صرف  لوح تربت پہ نہ رہے بلکہ صدیوں کے لیے نہیں  سالوں کے لیے تو لوگوں کے زہنوں میں رہے.  یہ دنیا کبھی بھی آپ کا سہارا نہیں بنتی.آپ کو اکیلے کھڑا  ہونا پڑتا ہے. اپنی زندگی میں پرسنل سپیس کو اہمیت دیں دوسروں کو اتنا ہی قریب کریں اپنے عمل و اعمال جس کے وہ مستحق ہیں. دوسروں کو اپنے سوچوں پہ کبھی غالب نہ ہونے دیں.

 

اپنی سوچ سے لاشعور کے پردے کو مٹا دیں  اور اسے شعور کی سیڑیوں پہ لے کر آئیں. برائیوں کو لاشعور سے شعور میں لا کر ختم کرئیں. ماضی میں نہ رہیں  ماضی کواپنے اندر  دفنا کر چلیں . جنہوں نے آپ کو  ناکامی میں دھکیلا انہیں کامیاب ہو کر دیکھائیں. اپنی زندگی ضائع نہ کریں. آپ کے بہت سے خوابوں کی تعبیریں آپ کی منزلوں کے راستے میں پلکیں بچھائے بیٹھی ہیں.بہت سی خوشیاں آپ کی منتظر ہیں.

Comments

Popular posts from this blog

Women's day 2023

horror story

Article 2020.