horror story


 جرمی میں ایک فرم ہاؤس.ہنٹر کائی_شک فرم کے نام سے مشہور ہے.یہ فرم ہاؤس گھنے جنگل کے قریب ایک ویران اور سنسان جگہ پہ موجود ہے.


 1920 میں یہاں ایک گروبر نامی ایک فیلمی رہتی تھی. فیملی کا سربراہ اندریز تھا. وہ اپنی بیوی ایزیلیا. اور بیٹی وکٹوریا اور ایک ملازمہ کے ساتھ وہاں رہتا  تھا.


  یہ ان کی نئی ملازمہ تھی جس نے انہیں کچھ ہی عرصہ پہلے جوائن کیا تھا.


  سب جب اپنے کاموں پہ نکل جاتے تو وہ ذیادہ تر فرم ہاؤس میں اکیلی ہوتی تھی. ایک دن وہ اپنے کام میں مصروف ہوتی ہے کہ اچانک اسے آواز آنا شروع ہو جاتی ہے  آواز اس کے سامنے والی دیوار سے آتی ہے.جیسے کوئی دیوار میں کچھ گاڑ رہا ہو. وہ اٹھ کر دیوار کے قریب جاتی ہے.  یہ آواز دیوار کے اندر سے ہی آ رہی ہوتی ہے.آواز رک جاتی ہے.وہ بے یقینی سے دیوار کو دیکھتی ہے. اس کے پیچھے ٹیبل پہ رکھا گلدان اچانک سے گرتا ہے اور ریزہ ریزہ  ہو جاتا.وہ پیچھے مڑتی ہے.سیڑیوں سے قدموں کی آواز آتی ہے جیسے کوئی سیڑھیاں چڑ رہا ہو. سیڑھیوں سے کچھ دور کھڑا کتا زور زور سے بھونکنا شروع کر دیتا ہے. وہ ڈری سہمی پیچھے دیکھے بغیر بیرونی دروزے کی طرف بھاگتی ہے.  


 شام میں جیسے ہی سب لوگ گھر میں داخل ہوتے ہیں تو وہ  اس چیز کا ذکر سب سے کرتی ہے لیکن کوئی یقین نہیں کرتا کیونکہ وہ کافی عرصے سے وہاں رہ رہے ہوتے ہیں وہ سوچتی ہے شاید اکیلے پن کی وجہ یہ اسی کا وہم ہوا ہو. 


 سب کھانا کھانے کے بعد اپنے اپنے کمرے میں چلے جاتے ہیں. آدھی رات کو ملازمہ کی آنکھ آواز کی وجہ سے کھل جاتی ہے.


 یہ آواز قدموں کی آواز تھی. جو اس کے بہت قریب سے آرہی ہوتی ہے. اس نے  ایک دم سے اٹھ کر لائٹ آن کی کمرہ روشن ہو گیا. اس نے باہر کی طرف دیکھا کھڑکی پہ ایک سایہ لہرایا تھا جیسے ابھی ابھی کوئی بھاگا ہو . اس نے کھڑکی سے باہر جھانکا لیکن وہاں کوئی نہیں تھا.  اس نے دروازے کی طرف دیکھا دروازہ کھلا تھا. اسے یاد آیا اس نے تو دروازہ خود بند کیا تھا. پھر یہ کھل کیسے گیا. 


 وہ اندیرز اور ایزیلیا کے کمرے میں گئی. اور اس نے انہیں اس بارے میں بتایا.  وہ ابھی بھی یقین کرنے کو تیار نہیں تھے. 


 صبح ہوتے ہی ملازمہ نے معذرت کرتے ہوئے ملازمت چھوڑ دی. 


ملازمہ کے جاتے ہی سب کام ان کے اپنے ذمہ آ جاتے ہیں.


 ملازمہ کو گئے کچھ ہی ہفتے گزرتے ہیں. اندریز کو اپنے اسیڈی روم کی دیوار سے اچانک آواز آنا شروع ہو جاتی ہے. ایسے جیسے دیوار میں کوئی کیل گاڑ رہا ہو.کچھ دیر سننے کے بعد  وہ اپنی کتاب بند کرتا ہے. اور باہر نکل جاتا ہے. ساتھ والے روم میں جاتا ہے وہاں  اس کی بیوی ایزیلیا  وکٹوریا کے چھوٹے بچے کو اپنی گود میں لیے بیٹھی ہے. جو کہ ابھی چلنے کے قابل نہیں ہے.


" کیا تم نے  کوئی چیز دیوار پہ ماری   یا تم نے کوئی آواز سنی "اندریز اس سے آواز کے بارے میں پوچھتا ہے.


 " نہیں میں بھلا کیوں کچھ دیور پہ ماروں گی اور نہ ہی میں نے ایسی کوئی آواز سنی ہے. ایزیلیا صآف انکار کر دیتی ہے. 


 "کیوں کیا تم نے کوئی آواز سنی ہے" ایزیلیا نے سوال کیا. لیکن اندیرز جواب دیے بغیر کمرے سے نکل گیا.


 اندیرز دوبارہ  اسٹڈی روم میں آتا ہے آواز آنا اب بند ہو چکی ہوتی ہے.


  کچھ ہی دن گزرتے ہیں کہ ان کے گھر سے چیزیں غائب ہونا شروع ہو جاتی ہیں.چیزیں پورے گھر میں تلاش کرنے کے بعد بھی کہیں نہیں ملتی.ایک دن اندریز کی گاڑی کی چابی گم ہو جاتی ہے. وہ واپس نہیں ملتی.صبح اس کی گاڑی غائب ہوتی ہے. پھر ایک رات اندریز اور  ایزیلیا سوئے ہوتے ہیں. رات کے آخری پہر ایزیلیا کی آنکھ قدموں کی چاپ سے کھلتی ہے.جیسے چھت پہ کوئی چل رہا ہو. ایزیلیا اندریز کو جگاتی ہے. آواز دونوں کو برابر سنائی دے رہی ہوتی ہے.  اندریز باہر نکلتا ہے.  آواز آنا بند ہو جاتی ہے وہ چھت کی طرف دیکھتا ہے پر وہاں کچھ نہیں ہوتا. صبح جب اٹھتے ہیں تو وکٹوریا  ان کی بیٹی غائب ہوتی ہے. یہ خبر انہیں اس کا چار سالہ بیٹا دیتا ہے. جب وہ ناشتے کی ٹیبل پہ اپنی چھوٹی روتی بہن کو اٹھا لاتا ہے. وہ اپنی ماں کو وہاں نہ پا کر پریشان ہو جاتا ہے. اندریز اور ایزیلیا اسے ڈھونڈتے ہیں پر وہ پورے گھر میں کئی نہیں ہوتی.شام کے وقت  جب وہ تینون اندریز اس کی بیوی اور وکٹریا کا بیٹا بیٹھے ہوتے ہیں. گیلری سے انہیں قدموں کی آواز سنائی دیتی ہے. کوئی ان کی طرف آ رہا ہوتا ہے.  تینوں اسی طرف دیکھتے ہیں وہ وکٹوریا ہوتی ہے. 


 "تم کہاں تھی" ایزیلیا نےاس سے پوچھا 


میں  گیلری میں سو رہی تھی. 


"گیلری میں؟" اندریز نے اسسے سوال کیا.  


 "مجھے نہیں معلوم میں وہاں کیسے گئی".


 وہ اندر گئی اور پھر باہر آ گئی.


 وہ کچھ کنفیوز تھی, یا خوف زدہ لیکن اس کا دماغ ابھی تک ماؤف تھا.  وکٹوریا دوبارہ باہر آئی.  


وکٹوریا نے سامنے ٹیبل پہ پڑھا نیوز پیپر اٹھایا اور بیٹھ کر پڑھنے لگ گئی. 


 اندریر نے خور سے نیوز پیپر کی طرف دیکھا اور پھر ایزیلیا اور وکٹوریا کی طرف دیکھا جس کے ہاتھ میں نیوز پیپر تھا.


 اندریز نے اس کے ہاتھ میں سے نیوز پیپر لیا اور پڑھنے لگا. اس نے ڈیٹ دیکھی وہ اسی دن کی تھی.


" یہ نیوز پیپر ہمارے گھر میں کون لایا؟..


 اس نے سب کے سامنے نیوز پیپر لہرایا.


لیکن ان میں سے کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ نیوز پیپر  کون لایا تھا.


 کمرے میں سے کوئی چیز گر کا ٹوٹی تھی وہ سب اسی طرف متوجہ ہوئے...


 اندریز اور ایزیلیا کمرے کی طرف بھاگے. ٹونے کی آواز انہیں کے کمرے سے آئی تھی..


 وہ اندر داخل ہوئے تو ان کا ایک خوبصورت فوٹو فیرم زمیں پہ پڑا کرچی کرچی ہوا ہوا تھا جو بہت مضبوطی سے دیوار پہ لگا تھا.


 دن بہ دن چیزیں ٹونے کی تعداد بڑھنے لگی. کبھی کچن کی کوئی چیز ٹوٹ جاتی کبھی کسی کمرے کی کوئی مہنگی چیز زمین پہ گر جاتی . اور کبھی دیوار کی آواز شدت اختیار کر لیتی اور کبھی قدموں کی آواز بڑھنے لگتی جیسے ان کے اردگرد کوئی گھوم رہا ہے. کبھی دروزے کے لاک پہ گہرے نشان ملتے جیسے کسی نے لاک تھوڑنے کی کوشش کی ہو.کبھی دروازے بے آواز کھلتے اور پھر زور سے بند ہو جاتے.  


پوری فیملی مکمل طور پر خوف کا شکار ہو گئی. وہ سب پتوں کی آواز پر بھی سہم سے جاتے.  


 ایک دن سخت طوفانی برف باری کے بعد اندریز نے جب بیرونی گیٹ کھولا تو حیرت زدہ ہو گیا. 


 وہاں برف پہ دور تک کسی کے قدموں کے نشان تھے. کوئی اس کے گھر کی طرف آئے تھا اور وہ قدموں کے نشان خون آلود تھے. اندریز نے دروزہ بند کیا. اور ساری فیملی کو جگایا لیکن ان میں سے کوئی بھی رات کے اندھیرے میں باہر نہیں گیا تھا. 


 اندریز نے پورا گھر چھان مارا لیکن وہاں کوئی ایسی چیز نہیں ملی کہ جو یہ نشان دہی کرے کہ یہاں کوئی آیا ہے. نہ گیلی مٹی نہ قدموں کے نشان اور نہ ہی خون.  اس نے دروزے چیک کیے سب دروزے لاک تھے.   وہ دوبارہ باہر نکلا گھر کے ادرگرد چیک کیا لیکن کہیں قدموں کے واپس جانے  کے نشان نہیں تھے  اور گھر کی طرف آئے قدموں کی تاک میں گیا. لیکن وہ قدم ایک درخت کے نیچے جا کر غائب ہو گئے. 


 اندریز سخت خوف زدہ تھا اس نے اپنے قریبی کسی شخض کو بتانے کا سوچا.  اس  نے اپنے پڑوسی لورینز فلنٹن  کو بتایا. لیکن  وہ کوئی خاص مدد نہیں کر سکا. 


 اس نے صرف ہتھیار دینے کی پشکش کی جو کہ اندریز نے ٹھکرا دی کیونکہ اندریز کے پاس پہلے سے ہی ہتھیار موجود تھے.


 1922 31 مارچ کو انہیں ایک نئی ملازمہ نے جوائن کیا. وہ رات گروبر فیملی کے لیے ایک خوف ناک رات بن کر سامنے آئی.   


 جب فیملی کے سب افراد سو رہے تھے تو کوئی دبے قدموں آیا اور ایک ایک کو باہر لے کر جاتا گیا. وہ نیند کی حالت میں کسی دوسرے کو بتائے بغیر باہر نکلتے گئے..


  یہاں تک کہ وہ اندریز کو بھی باہر لے گیا.  


چار دن بعد 4 اپریل کو ایک آدمی نے اندریز کے گھر آیا جسے اندریز نے کوئی مشین ٹھیک کروانے کے لیے بلایا تھا.   اس نے بل بجائی لیکن کسی نے دروزہ نہ کھولا. 


 اندر لائٹس آن تھی کتے کے بھونکنے کی آواز بھی آ رہی تھی.  


 اس نے گھر کے چاروں طرف چکر لگایا ہو سکتا ہے کوئی دروازہ کھلا ہو. لیکن ایسا کچھ نہیں تھا.  اس جانوروں کے چارا بنانے والی میشن ٹھیک کرنی تھی جو کے گھر سے باہر ایک حصے میں رکھی گئی تھی.


  اس نے وہ دیکھی اور ٹھیک کرنا شروع کی اسیے اپنے بہت قریب سے کتے کے بھونکنے کی آواز آئی. اس نے پلٹ کر دیکھا کتا دروازے کے باہر تھ اسی پہ بھونک رہا تھا.  


  وہ دروزے کی طرف بڑھا  اور کھولنے کی کوشش کی لیکن دروازہ لاک تھا. وہ حیران ہوا.  پھر اس نے کھڑکی سے اندر جھانکنے کی کوشش کی لیکن اندر کوئی بھی نہیں تھا. 


  وہ مشین ٹھیک کر چکا تھا جب واپس جا رہا تھا تو اس کی ملاقات گروبر فیملی کے پڑوسی لورینز لنٹن سے ہوئی. اس نے لورینز لنٹن کو بتایا کہ میں گروبر فیملی کی مشین ٹھیک کرنے آیا تھا لیکن ان کا کوئی فرد مجھے نہیں ملا. 


کتا پہلے اندر تھا پھر باہر نکل گیا.  لیکن میں نے سب دروازے چیک کیے وہ لاک تھے. 


لورینز لنٹن  کچھ پریشان ہوا. کیونکہ  اسے اندریز نے اپنے گھر میں ہونے والے پراسرار واقعات کے بارے میں بتایا تھا.


 لورینز نے اس کے گھر گیا جو کہ مکمل طور پہ لاک تھا.  اس نے دیکھا گھر کے پیچھے بنا گودام کھلا تھا.  اور اس گودام کے ایک کونے پہ چار لاشیں پڑی تھی.  یہ لاشین اندریز  ایزیلیا وکٹوریا اور ان کی نئی ملازمہ کی تھی ان کے گلے کسی تیز دار آلے سے کاٹے گئے تھے. جب کہ وکٹوریا کے دونوں بچے غائب تھے.  لورینز نے سوچا شاید وہ گھر کے اندر ہوں . لورینز نے انتظازمیہ سے رابطہ کیا وہ آئے فرام ہاؤس کھولا گیا.  فرام ہاؤس میں آگ جل رہی تھی کچن میں کھانے کی اشیاء پڑی تھی.جیسے ابھی ابھی یہاں سے کوئی اٹھا ہو. چار دن وہ فرام ہاؤس کوئی چلاتا رہا ہے یہاں تک کہ ان کہ بستر پہ سوتا رہا ہے.  ان کی گائےکا دودھ پیتا رہا ہے. پڑوسیوں کے مطابق ان چار دنوں میں فرام ہاؤس سے آگ کا دھواں اٹھتا رہا ہے. 


گھر کی اکثر چیزیں ٹوٹی ہوئی تھیں.  دیوروں اور شیشوں پہ تازہ خون لگا ہوا تھا.  وکٹوریا کے دونوں بچے فرام ہاؤس کے اندر بھی نہیں تھے وہ غائب تھے.  


 پولیس اس پراسرار قتل اور ان دو بچوں  کی اب تک کوئی کھوج نہ لگا سکی.


Comments

Popular posts from this blog

Women's day 2023

Article 2020.